Kalam e Naseer (رحمۃُ اللہ علیہ)
Ghulam Hashar Mein Jab Sayyed ul Wara Ke Chalay Naat Lyrics
غلام حشر میں جب سید الوری کے چلے
لوائے حمد کے سائے میں سر اٹھا کے چلے
چراغ لے کے جو عشاق مصطفی کے چلے
ہوائے تند کے جھونکے بھی سر جھکا کے چلے
وہیں پہ تھم گئی اک بار گردش دوراں
جہاں بھی تذکرے سلطان انبیاء کے چلے
ہے دیدنی یہ مدینے کے عاشقوں کا چلن
جبیں پہ خاک در مصطفی سجا کے چلے
یہ کس کا شہر قریب آرہا ہے دیکھو تو
درود پڑھتے ہوئے قافلے ہوا کے چلے
نہيں ہے کبر کی رخصت حرم میں زائر کو
ادب کا ہے یہ تقاضا کہ سر جھکا کے چلے
وہ ان کا فقر سلیماں کو جس پہ رشک آئے
وہ ان کا حسن کہ یوسف بھی منہ چھپا کے چلے
سر نیاز جھکایا جنہوں نے اس در پر
وہ خوش نصیب ہی دنیا میں سر اٹھا کے چلے
نشے کی علت حرمت میں تھا یہ پہلو بھی
کہ پل صراط پہ مومن نہ لڑکھڑا کے چلے
طلب ہوئی سر قوسین جب شب اسری
حضور واقف منزل تھے مسکرا کے چلے
انہیں کی زیست ہوئی آبرو کے ساتھ بسر
جو ان کی چادر نسبت میں سر چھپا کے چلے
نظر بہ عالم پاکیزگی پڑے ان پر
مسافران لحد اس لئیے نہا کے چلے
جناب آمنہ اٹھیں بلائیں لینے کو
جو تاج سر پہ شفاعت کا وہ سجا کے چلے
نصیر ان کے سوا کون ہے رسول ایسا
جو بخشوانے کو آئے تو بخشوا کے چلے
کلام :تاجدارِ گولڑہ پیر سیّد نصیر الدّین نصیرؔ گیلانی رحمتہُ اللہ علیہ
0 comments: